ہے 0 اعت
یی ای کے رسول میں اوران کے اصما بکغا ریرقت ہیں جآ ہیں میں رق دل٠ یں کو جو دیس ءال رتوالی کےأنل اور سکی رضا کی حلاش می دکھےگا۔(سور ن7 9ت)
3و رح اض ر کے زم بے ملہ حصصت وخیطا | کے م وضو ات پیل گر 7
الا زاایریی
پیر راسدرالیٹدشاہ مال بب نقشمندی مر دی 1گیلا نی
کپوزنک ائشل
شا رو گن اشاعٹ اک
راہاہ
تقو ق تور ہیں
انوا الہ گی ءثی ممی: الحصہ والڑیا یٴ“
سن راسدرارر شا د ال نتشندریی مپردئی گیل لی زی بآ ستانعالیلتشمند بیمجددبہ چوراشریف گیارسو
0 ات
ڈ ا ڑقروحی تق امربردی
ز ھا رگرپیک شس ؟گوہرائوال_
پیرسیرسیف الڈدشاہ خالدای وولیٹ ا یی اورٹ ڈروری 2021ء
0 پےرف
شجراسامہز مان لوریی ءوتراٹوال
ونم 03226505041
اب
ام اکماداتہ مخ رو ےکا تاتء وخ رم شی ٹوۓ نمی ام الاضش سی دہ عابد٥ءز ابد ەطدبء طاہردء ظاہردء عا رف کالہ عالب فا ضل عا ئل صادق اصرقء شافعب قاسبے راع شاہرہہ عادلب ناظرہہ ناصرہ صابروہ ش روہ محدرث مفمردہ ذکیہ اذکیہ بادیء عہدببء سی النماء ن اع ین, اُم نین ککرکین اشمعین والطاہرینہ ام ین ء بقل شما نی کا ححاتء جان کا حّاتء راحت کا نقات, سردارخراگی چہاں و جنان ھی رےآ ت کم مکی نو رنظ وی رآ یت انا احطاییک اللوڑہ
لا مم ۰ حضورنزن تار فا حر التپ راسدم مث قالط ونشی ای تا کی عنم
یہ ! اے سیر کا منات پر کی ملا کرت انام لن مرج کل وروو والصلا رت
بد عقیرتء پی سی راسدالششاوطاابء چوراشریف
3
۰
ان ذیٹان امام ر بای ؛قریلِ ورای شباز لا مکالی مو دا یء تبررلف ال
مال
”لین اصورفر مائین دک ضازت ہبتر زیادہ انت کافراست و بد رین من ڈری مترعان جماعت ان دکہ پاصحاب ینس رعلاحصلے والساا بن وارند_“
(رفر ول ك2ب.54)
یقن جانۓ !کہ بلیقی کی صحب تکا فساد کا ف کی محبت کے فساد بھی زیاددےاورقمام بدقی فرثوں میں مر اووفرقہ ہے چوتضو راک رما کے اما کرام ری اوڈئنم کےسا تین کھتنا سے۔
فبرسستکنوا نات
حنوانات مع رمہ
نر یھ ازم حبص ہندی بدظلہ
جا نیما کرام 1 ستاض عالی فور چوراشریف نپ عتی شی ختی مین تی
تن بی مغی مرخورشید عالم
مق نشم ارم چو ہدری
متصصومئین انپا جرف اخیات کرام سیب السلام
با فرک اورامکا نع خطاء متُلعرت بعروفات اور تضر تی رض ادع کا اجتاد آزیت وراشت میل سیر و فاعم لٹ ہراء رض اع کا اتاد
5
مرخار
حنوانات کیا خطا سے مراوص رف مصحصیت ے؟ امام ما تک اورائی حضرت امام اتدرضاخا نکاقول اتنمادییش صانب نہ ہو نکوئی خطانیں حضرتپیلی رصشی ارڈ رع ہکا مرن نیکوجلانا ےئرک فا شی ارڈ عنم می ر ےیک رکاککڑا سے۔ یک
. 36 29 40 42 50 58
٭ھ
مو ر مہ
وو تنا اصع فک قافو اف اھ 2 ارتا تاد گا اہر سر لھا سد سلم و صحبہ اجمعین و علیٰ کل من تبعھم إلیٰ یوم الدین-۔
رسول کر یسیک یآ لی ما اک اورائل مبیت اطہمار ےرت وحبت ود ت؟م ال سنت کے ابیما نکا جتزو سے اورائل بیت سےحقبیرت وعحبت کے بی یکاایمان مل ہو شمکن ہیں _ اسی لیے ائل سن تکا ہ ایک فردائل ہبی تک محبت والشت سے رظ رآ جاے۔
اما قاضی عیائش کی لف مات یں؛ ”ومن توقیرہ صلی اللّه تعالی عليه و آلہ وسلم و برہ ب رآلہ و ٹریتم و أُمھات المؤمنین ازواجه “ بی ک ری تیم دا طاعت میس سے بی ےک ہآ پ کٹ کے اع ہآ پک یآ اور ریت کے سا تاور ب کی بیو او ں أ عبات الم من سے تچعلاگیکمرے۔(الضفا سس دس ا 8
امام رہالیء قریلِ نورالیءشہباز لا مکاٹی فو صعدرالی ءححضرت مر الب خالی یلیہ اپنے ای ککتو بگمرامی میس موں رشطراز ہیں ؛ در پان کعحب تکلسبت بقرباء آحضرے عليالصلؤج والسلام اق پیر شرہ است رشت اُمیرواری تام برست آوروواست؟“ جوحب تحضر تل کےقرباء کے سا ھ پیداوگئی سے ء اس سے
بڑی امیرعا صل مکی ہے رز الب بء55) 7
اثل سن ت کا انتیاز وانارجی چی ےک ہم ہراس پت یکا ات رام واکرا مکرتے ہیں ج[ سکیضبدت رسول الف مکی ذات بامرکات کے ساتھ ہو خواد دوائل ببیت ہول باصحاہگرام۔
۲ و نت نے بت ال یٹ آڑ یس اصحاب رسول ظا یر فی تا جدارصدرافت :سینا ااوکرصد گن ٹاف کی ذاتستودوصفات پرامچائی ناز با ادن ظامل برداشت تل نات کے سات ھکر ناجرو کرد یئ ۔ الن لوگو کی بی بے ادثی اورعر دیج زاین بج میںآکی ے وصروں ے لف سے کرش وی مت اس بار ہار ۓگردہ سے پور برست اور چاہپرست نام ٹادگند ین اور علما ھی ا نکاساتقیددینے ہہوۓ اہر لمبادہابیل سنتکا اوڑ مھکرعقائر باطلہ رواقضہ کی تر وع داشاح تکرتے ہو ۓ سرگ رفظ رآ ء جک ہاب سنت صاضان در کے لیے باحعث تٹولیش امرتھا۔ ا سگمراہ نو نے کے دو ہے اورعقائد باطل ہکا رڈ اناگ ضروریی وکیا تھا-
سب سے پییلہ انکلینڈ سے میرے ال دوست ممتاز ,سی کر جناب علامہ پبرخورشید عا لم صابرکی صاحب سے جب ٹون پر بات ہوثی تو افھوں نے اس طرف ری فےجرھپزو لکرائ یکرااس معالہ پرآستان عالیہ چوراشریف کے شا کامقف ضرورآناجا ہیے۔
چندروز بعد بردراان ذکی وقارہ جناب پرسبی بدرسحودشادصاحب اور جناب پچر نع قادرشاہ صاحب یر ےگع رتش ریف ا ےت اس مواملہ سیر ح اص لکن ہوئی اورھر ے الع دووںل چھاتوں نے بے اس مل پر ایک مال ر پر ےک ۶م
8
دیا۔ اور یہ بات پالل مقیققت ےکہائس معامل بیس اگ رمیرے الن دوفول چھا تو ںکی راہنمائی اورحوصل افزائی شاصلِ حال ن ہوثی و شا یں رکا مکل نک رکتا۔ سو دہ لک ےکبین ضا کی بىاءِ برنمیں نے اس شا حمک ران کا اراوو ڑگر دیا گمراس وقت میرے بے مثال اور اجکی محبوب دوست جناب بی رشاہ جم اترار صاخب جاب پٹ حنیف ا لی صاحب اوز ناب طیب طا یلان صاحب نے بجھے ا ںکوشائ خکرانے پر ڈانی عود پر ارکیا۔ بارا تکا ہی دن ٹیس علا مج اولیس اترارکی صاحب اور علا میشج ر ببحاا نفأّشوندییٰ ا7 ارکی صاحب نے خوب مدفْربائی- تل ا سکتا بکی تےخین اور پرنپن کک خام ذمردار یال صا جزادہاسامہز مان نورگی ۶ ا لیو ار یا صاحب جنہوں نے ا لکنا بک یکیوزنگ اود ا خلا طکی نشاندیی اوردرتگی ٹیل بہت محن تکی اوراہچا کی محبت کےسا تح کا مکونجھایا۔
میں وش سی ےک عقیدۂ جن ال سن تکی اس وضاحت می اق رآ نکمم کیآ بات جبعات اوررسول اسأیل او رسحاپرکرا مکی دو ردایات ز رف ہلا کوں ؛ جوسند اورروایت کےفاظظ ےک اوت +و تا کان ردایا تقو لکرنے می ںسیبھ یا کا ارت ےش رکا اکا رت 7 ات تا کا جا ےکا عقیدہ پر جو دائل دیے جار ہے ہیں ءا نکی بفیادددس ر ےٹول ےکی طرح موضوع او رعیف روایات کےسہارے کیل اورن ہبی ق یا کی ڈدریاں جوڑ جوڑکر ا ںکونشبیل دیگیا۔ بللہ جمارا م2 قف المد دا داع دو وک اور جڑ یئ ہو سورخ گار رشن اورعیاں ہے ۔اوراا ںعقیر ےکی جنیادآیاتیق رآ اوررسول ال٣
9
گی اع روایات پڑفی ءارشادات پرقائم ہے ۔ئحیں ال سکوشل می کہا ںت ککامیاب بواہوں ۔کتاب پڑ نے کے بحدآ پکی کر سے معلوم ہوگا نمی ںآ خر میں ابنیعلی ہے بضائقی کا اقرارکرتا ہو گرا سکاب می ںکوئی ایک لفظا یا ملس یبھیہستی کے شماان وادب کے مطا بی نہ ہو نمی ایراوراس کے رسو اتکی بارگاہ ے معائی کا طإٍگّارہوں-
سیر اسدالشا دنا ابء
ارک اطاال ا عراش
10
تیم ( ازم شحی ےس ہندری مرظل)
عزم اسداللشاہ غاب صاحب کے س ات میرادوج لق ےپ ال ق و چوراش رای کی سر ہندشریف اورضرت مد دالف ناک اٹ کےسا تجھز وعاٹی نب تکی ناء بر سے اور دوس تلق ان کےس ات مرا زا فی علق سے ۔گمز شع رص ہلک پاکنتتائن میں“ خطاٴ اور حصعصت “کے مم وضو پرایک جیب مباحشہ ومیاولہرونما ہواء جھ سکیآڑ یس اخچاکی میس ہستبو ںکی بے اد لی او رگستا شیک یگئی۔ یہ معا مہف قائل پٹ تھا یی کیونکہ اس متلہ برق ون ا وی سے بی اہلسدت کا مو قف واج اوروو وک ہے۔ اگ چرعلیاۓ اہلسنت نے س نل میڈ ارات مو وو کیاہھراس کے پاوجووٹییں ذائی طور برائ لٹ یٹس ںکرر تھا کائ شکوکی م ردمواہدا ھے اوراس مک لے اورعقیرے برائہلسنت کے مو قف ۳۷ء" ۶( کر دے )کہ
موجودواورآے وال نمو ںلوٹھی اس سے راہنماکییقی رے۔ المدللر!میرے لیے مہ بات انچائی سرت کا باعث ہےکہ یھی او رماہانہ فربیضزسی اور کی بل نحخرت مر دالف شال :اش علیہ کے ایک جج فلام کے جصے ین ہے اورال سے پڑ کرام بات ہک یز زم اسدالارشا :الب صاح ب تلق
11
ایک الف ستیدگھرانے سے سے ۔گویا اسدایلدشاہ صاحب دویپبیننسبتتوں کے حا میں ءنسبت سادا ت گلا می اورنسبت میددیہ۔شاہ صاح بک ار کا اُسلوبء قو بی داائل اورنن اوب ون عقیرت ٹیس ڈ علا ہوانظ رآ تا ہے۔شاہ صاحب نے نچائی ود ققی او یی مت ےکو جہاںگھ ریو ری دائل سے ریشن اود داش کیا ہہ وہیں نین رب کے ایک ایک لفکوا نیم ہستیوں کے ادب اورحتقہیرت کے وائرے میں رت ہوۓ علاء اورعوا مکو یہ بات گی مھا دک ےک اپینے مو قف او رق یر ےکو دائر٤ ادب میس ر ہک بھی جا ندارط ری سے بیا نکیا جا سنا سے .نی ںآ ستانہ عالیہ سرہندشریف اورضرت مردالف خاپی ٹل کے ایک غاد مکی حیثیت سے چرسیر اسد ان دشا ہنا لاب ساد وشن ستان عالی چو داش ری فک ا تیراو رم نفک دل وجان ےتا تراورحمابی تگرتاہوں- یش یبس ہنی
خمادم خانقاومچرد یہس رمنشریف مابءانڈیا-
12
چھ 7 نار (از متا عظا مآ ستانعا لیلارے را رف)
بسم اللہ الرحان الرحیہ۔ ائمدلئداج بگگ یف نکودہان ےک یکوشت کیاکی اذ الد تال اپفنے بنروں میں ےن حعرا کوتق بن مالیتاے جو نکووا حکرتے ہیں اور لوک وشیا تکور حکرتے ہیں ۔ لہ با وحرصہ سے سیر کاتیاتء فاعم ال ہا بش رھتپ اورافُ٘ل الیٹرم بعدالاخیاء سنا صد لی ابر ٹاو کے ورمیان ہونے وا گنک وو ایک جھکڑا کا رنگ دیامگیااوراں کے نیج میس ان مرک اود اک جستیو ںکو ہر فتقید بنایگیا۔ ا سکیا وجہ یش یک یگنت حظرات نے ع ری زبان کے الفا کو ُردوز پان کے معالی کال پاش پپہناباادرچھ رپس و اک نے اسے پا زسحچ اطفال بنایا-
ال سلملہٹیل ہمارے بہت مز چھاگی علا مہ سیر اسدالل شاہ طااب صاحب نے تم ایا او ھی طور پر چوراشرریف کے سجادگان کے مق فکوش ری شل میں کر سے اس معالمہ کےتام پہلو ںکووا حکردبااورعقائیر اہنت کےتقن ہون ےکوخاب کر دیا۔ اس موضو یق بی دلائگل د یئ گئ ہیںء نکواگبچھیلا یا جاۓ فو ای کی ماب می تی سے۔اگمرانسا نکا ول صاف بہواورتق کوقو لکن ےک تقاہلیت رکتتا ہو2 بید لال و برامین
13
کاٹی ہیں ین جودل ز کآلودہوںء ان کے لےکئی وف زجھ یکم ہیں۔
جوعرات عقائیر اہلسمض کو یگ ےکی طلب رت ول ء ان کے لیے کتناب مکی اہی تکی عائل سے1 عا ےکراللہتھالی پرستیدراسداالشا و طا اب صاح بکوسلاائقی کے ساتمردرازعطافرماۓ اور خوبصور تکوش بارگا وعمھ یت اود بارگا وستدہ پک ری ال عنبا یل شر فی لیت پاۓ۔
رسود شاوکیلا پیل پنداوی سکحیوب شامگیاا لن سض فا درشائکیلانی ت پیمن نیع لود شاوکیلان پرسن نین فاروق شاوگیلا نی
( آ تاد عالیلورے پھراٹریف)
قرینا می مشیر نحضرت علامہ مصتیاشھہ ہن سیا ء ینم : سنٹی تی دارالعلوم ( رج ڈ) عباس ںآ زا شمیر وھ رکز کی امیر؛ جاعت ال سسقت عو ں وشحیر_
عم ایڈدالیشن الرجم حطر ت فو رججتہء جائج خش اعت وظلر اقت معلا مہ پر سر اسداللشاہ صاحب ال بپلنقشمندی میردیگیلاٹیءز یبد آستانہ عالیلتشنریے رز ےنچزاش رین نے بباتََّّ مال ارارک لن سیل اضر والا“ راٹم و کم جکراس پنظرخا لی اور چندتا حر یلما تککن کاجحفرمایاآ پکتتن بر رام ٹم بی مندرا نکیا امیر یلما تککے۔
تم ن1 غ مک ین داغم لت اجکی خی وم ز ت ہوٹ کہ پیرصاح ب قبلہ جو ایک رف ایک لیم روعالی خانقاہ کے ساد ہشن ہیں چیہ دوسری طرف من ہاج التقرآن ہونیورنٹی کے ال ہیں ۔ححظرت پیر صا حب دامت ب رام لایر نے مت لمت وخطاء پرخوب ائھی طر روشنی ڈالی سے اوراہِ سقت و جماعت کےم و قف ول ربیکو دانع ہلاے غیرا کر لل م<
رات ائل سسقت وجماعح تک رہم انی کے نز دی ک فرخت اور نی محصوم عن الفطاء ہوتے ہیں ء ان کے علاوہ او رکوٹی متسو یس ہہوتا _ پال ! اٹل مبیت اطہارء صحاہکنارءاو ی٥ا ۓ اأئشت موا کو ظشن النظطا ء ہو تے ہیں ۔
15
چنا خی حطر ت امام ام رضا نان فاضل پر یلوکی اي کے ضا“ ارشد اور سعلسمل: خ رآ بادکی کے شاگردر شید موا رام دی نشی نقادری رضموی نان انی تاب ہا ریش راجعت میں ہر مات ہی ںک عقیرہ
یکا متصوم ہونا ضروربی ہے اور ررکصعمت نیا اود مل ککا خاصہ ےک ہ خی وفرشن کےسواکوگی محصو یں _امامو ںکوا یا کی طرح مو ھن عگمرابی اور بدد بی ہے ۔حعسممت اخمیاء کے ضف می کان کے لے حفط ال یکا وعدہ ہولیا۔ چس کے سبب ان سے صدورگنا وش رمآ مال سے تخلاف ائمہ و اکا بر اولیا کہ ارڈع یعلن انیں تفوظا رتا ےء ان سےگنا و ہو یں اگر ہو شرع ما لچھیانہیں ۔“
(بہارشریعتء حضہ او لیش(14)مطبوص خلا علی اینڑسنز لا ہور)
مہا رشریعت“ کی خصوصیت ىہ ےکہاس کے ابداکی حضو ںکواعلی حضرت انل بر مدکی یی نے براوراست (خود) ملا حظ ف مار ا نکی تمد گی فرماکی ہوئی ے۔
پادرے. اکا وی ر8 مکومتصوم جانزا رای کا عقیرہ ہے۔ چنا فی نضرت فو نمرج سپ بد اتقادرجیلا فی ٹف فرمات ہی ںکہ'”والنذی اتفقت علیبه طوائف الرافضة وفرقھا اثبات الامامة عقلاء وان الامامة نص وان الائمة معصومون من الافات من الغلط والسُھو والخطاء“
ارس بگردورافی کا اتاقی اور لقن اس پر ےکا مامت کا شموت اتل بر سے
اورامامرےنکٴکش سے خابت سے اور ائم ہگ آفات او می اور ہواور خطاء سے باک 16
میں ۔(ز بدا کین تر جص فی الا مجین: ص84 4 ےملویشطع وکٹو را ہورے 1892ء)
اس م وضو برفحوت الاقت ہم دالمّت حرت قبلہ پرستی مہ ری شا وگیلا نی گل وشریف تی نے اٹ یکتب میں سی بنشل وضاحت فرمادبی ہے چنا می آپ فراۓ میں ؟””الیاصل؟آی نھکم کا موردخواہ بات ال نون ہوں فق اآ پکساءیا صر فآ یکسا ہم النلام الیم یتر دررنک اخزالی احکامشرعیہ ہو با درصورتکفوو مفظرت بہرکیف خطاءکا صدورمطیر بن ےکن ہے ( ای مین مب وسول ابیڈ لی پرلیس راوالپنڑری/ومبر چشتہ( کت بات )ص (۲۷۹)مطبوع نان پرنٹنگ پر لا ہور)-
اورتا جدا ریہ علی ال نے اٹ کاب ' تصغیہماٹی نکی نی کن کے سماتحدمسعل “کی وضاحت ف ماد ے۔اس کے بعدمبوڑی جدی شی نکیضرورت ھیں۔ چنا می ہآپ نے ”خلافت راشدہ کےمتحلق ق ر1 لی اشارات “کا عنوان قائم فک رآ یا تک خیل مان فرماکی ہے یہک یآیت ے؛
”والسابقون الاوّلون من المھاجرین والانصار والّذین 0007 باحسان رضی اللہ عنھم ورضوا عنه.واعللھم ۰ تجری من تحتھا الانھرخالدین فیھا ابدا ڈلك الفوزالعظیم “)7 جمہ )ہا تن والصارٹل ے سب سے پلەستق تکرنے وانے اور ولیک جنپوں نے نکی ٹیل ا نکی بیو یک دا تھالی ان ے راشصی ہوا اور وہ خدانتمالی سے رای ہہوۓ اوران کے لیے ا سے ا تیار کے میں ئن کے ینہ ری ہق ہیں اوردہ پی ران یش ہیں گے اور یی بک کامیالی ہے۔ ا لآ یتم مہا جم بین دانصارکیٹٹی رما گیا ےجس می اکر وھرد مان ویھی ہم الزضوان )بھی ہیں۔اں بثارت کمن ان لغزشو ںکی محاثی بھی
17
آگئی جو تظاضاۓ بش ریت ان رات سے سرزدہوٹی ہوں۔
خلا سنا کی نبدت چ بفاری جس ہےکہآپ (ع)فرماتے ہی ںکہ کیک دفع) رات کے وقت رسول الٹ سال میہرے اور فا مہ (جدت رسول ال کے پا آے او م سے فر مایا کیا نماز تیر نیس پڑ ھت ؟حضرت ٦ یکا مان ےکینییں ن کہا یارسول ال سأ ہارکی روس الد کے پت ٹیس ہیں دو جب ؟ میس اُٹھانا چاہتا ہے ہم اُٹھ جاتے ہیں ۔ جب حضرت لی نے رسول الل سے ب کہا نذ آ پ لیس ہوے اورتخر تع یکو یج جواب نددیا۔ اورپ تحضر تی ن ےآ پکو ہہ کت ہو ئے نا ج بآ پ وائیں ہورے تےاورا نادان 4 واراٹر مارے تگے؟”وکان الانسان اکٹر شئی جںل تج اورانان سب چچڑ تل لس
اس حد بی ث ش ریف میں سنا ع یکا آحضر تم او عی ول زی مرکومنا سب جواب دی طاہرے ۔ا یر جج بای یل کور ہے جب عد یہ میں ححضر تک یک نا در ہے تو انہوں ن ےآتحضرت کے نام مارک کے ساتجھ( رسول اہ ککھاء اس پر روسان ۓگا کہ نے اعت راف شکیااو رک اک ہم اگ رآ پکورسول ارڈ کھت نذ پھر جن کفکیوںکر تے ؟ اس رہرآفحضرت نے ہرچن ٣رت گ یکوفرما یا کہ بالفاظ کاٹ دوگ رتحفر تی ن ےل نکی یہا ںہ ککرفودآفضرت لان ےس مہاب پاھوں میں لن ےکم بہالغفا ظا ماد ئے-
اسی طر کے واقیات یں صا ہکرام سے جولخ ہیس ہوکی ہیں ء وو ان تال نے اپے ی وکرم سے کش دی ہیں مر وذفات ا ۲ کے وقت تضسورن وی سأ میں صیا کم بی ںک یکنفشگو میں شور وق لکرناء جو مزا سب ن تھا بھی ای توحنی کی لغنش سے
18
ےق رآ زکرم فا غفو با نا ے_
تقامح انصاف ہے !کہ نغارگی حخراتکا ان واقعات برکورہ پالا یش س تنا یکو اوراہل شع کا حضرتں لی کے بفی باقی تما حابہ پیم لگاد ین اک( معاذ اق یلوگ منافن وم مر تھادر”ما اناکم الرسول فخود ومانلکیر حدہ فازتھوۃ“(خ مکوجھ 72799760+ 7 ۰ و کر ت کشم ے؟ ہن الکو ںکوادل تی تی فرما جا ےمان کے تلق ای اکنا خود کرس ےک یاکم ہے؟ الد تھاٹی کےعلم میس بن لوک ں کا امہ جال ما نیس بش جو منافن وعریھ ہیں ءان سے اولد تا ھی لم الف ب کے رای ہوسلنا سے اورو و کی ےہستی ہو سکت ہیں؟ (تصفیہمابی نکی وخی رک 24 :طورے 1 إکنتان انٹشتل پنرز لاہور)
اود با فرک کے مل میں فرمایا؛
”اس م وضو پیک اوردٹل جوفیا الف (شیع ) کیطرف سے دی جا ی سے وہہ ےک ال تھالی نے بوج بای مرا یت ہم الزضوانکو پا کگردانا ہے اپذر ای الما ء تی اط تھا عفر ککا دوک یکرتے ہو ےکی ناج زا مکی رکب یں ہنی اس ولی لا ۰ی جوا بآ کے ہچ لکر. تنلمی کنل میں دیاجاۓ گا۔ یہاں ات کرد ینا کا فی ےک ہآ ی تشم کا مطلب ہرگز یی سک مہ پا کگروہ محصوم ہیں اوران ےکس یش مک بھی خطاءسرزدہونا اکن ہےء ا سکا مطلب ہہ سے 22۰۰۰۰۰" ےلوگی خطا سر ز دی ہو و وک فو رای میں واخل ہوگی (تمنیای نت خی 48)
ات ور 0 کہ گرا ماب ال شس اور کےعراد
19
مخ پل وموہب تکی رد ےگناہوں سے پا ککرناہے بشیراس ک ےک یم لکاعیش احصلہہوق یعخی ال صورت می لک اب ہبیت سے مرادا مات الھو ین ھی ہولں جیما کان تا سس اوک کاقول ےژھ مق ری ہیں مھا جا تا۔الہتاگران الغماظاوور رن نی اوامرونداہی دبکھا جا ۓےذان کے معانی زیاد ہج ہوجاتیں گے ۔یچنی اے بل بیت ال تھا یتم سے نا ند یدہ ا مور کے اورک ن کاو رکمیں پاک وصاف کر ےکا ارادہ رگھتا سے جن سک صورت مہ ےک گرم نے اوامرونو ابی شرعتہ کے مطابق نف لکیا قرا لک نتوراوراہتہارے لے ہوک مکوائل تھا لی اک دص فی کرد ےگا ۔آ ینوی رکا ری مطل بن ںکہ مہ پا کگرددمتصوم ہیں اورضد ورخطاء ان سے ا لسن ے۔( تصفیمای نکی شی رص 54)
رم یرف ما اکر گی عپاعیہ النلا عم ائل بیت وخوائ ہونے میں دوسرے لوکوں سے متاز ہیں اوراذاب اجس ونجی بدیں مع نی سب عییوب سے پاک کرد ینا اٹ یکاحضہ ےء اگر بتتداۓ اشرییت اع ےکوی خطاءسرز ھی ہوتو زی رفو کردا مل ہوگی .تی مائی نکی وشیہ:ص۵۹)
غریدآپ نے فرایان ےکہ وی سارئ شف ان طرف انثا ہکر نی ےک آمت تل کا موردخوا اتا ت الممن ہوں یا مع کُ ليکسماء یا صر فآ لکساہاہم سن پور اوراذ پاب الس بصورت تڑیلِ احکام و ہدایات شرحت کی (جوسب ابلي ایما نک شال ہے ) بللہ رہم مفوومخفرت درآخرت سے خطا کا صمدوربہرکیف مم بن سے نے" (تصغیہم نکی وشی ےش ۵۸)
مانوادد کپ گیا یگولڑ وش را لیف کے جمائن ابو الکلام ءشماعفت لماع ؛حضرت
20
خلا سن لنی رز بین یگیلا پل کوٹ دی یلیہ فرماتے ہیں ؛
"ہدام نے اپنے بذرگو ںکواس سے فمزوں ت رکوئی منقام یں دیاج٘ س کا جواز رآن وسقت می موجود سے اور جواسلا مکی مق مکردہ حدرود وڈ دیس روک ریا اتا ہے۔اخمیاءاخمیاء ہیں.۔ا م خودکواصحاب رسو لکا بھی خلام و یتصے رکرتے ہیں اور اکر اولیاءگرام نے ا کلام می ال کا ا ہار واعلا بھی فر مایا ہے ہم نےمسی ول اور تی صھا یکوحصو نڑیس مانا۔
2 ْ7 کی علیہ ےکی صرف اورصرف امیا ہم الام بی متصوم ہوتے ہیں ۔ الہ ایل ببیت اعطمار بسحا کرام اور وج رملجاۓ اُم تک فوع کہا جا سکتا سے موم او رکفو اکا متنوبی فرقی ار با بیٹعلم پرب لی روشن سے ئمیں ان مسلمان ھاتوں سے اتی لکرتا ہوں جواچھ یک کی یہہ ںک دوفو رٹ ی ملک اخار کرپی ںکیو ںکستی ورحقیقت سی التقید ہج نہیں سی العقیرہ روش عقیدہ) بھی یں سات را ماب بی تم کرت یں اور متا بنگیا۔۔۔۔
ابکٍ ہی کرام ےلفرت خمارشیت ہے اورسحا کرام سے نی (شویییت سے شت ال ببیت مگ رم حابیہ اورفر مت اولیا ءالڈرستقیت ہے.( نام نب 445,446)
مظامائل :یت ادراحکام شرعیہ کے اطلاقی کے ذ یل می فرماتے ہیں ؛ن ہا کک اکا شرعیاورحدودکاپأھلقی ہے وہ مت کے ور فرادکی طرح اب بی تکرام ب بھی کجکساں لاگوہوں گ کو پا ہکم صوم صلا ء ممائ مکاح دطلاقی اور دیرف راک وامور یش ائل ببیت دوسرے اف راداممت کے سا تھ براببر کے یک اورجخاطب ہیں اوران کے لیےےانامورمی سکوئیخص یع یچ مو جو یں :جس میں ےآ نویس ضف قراردیاجائے۔
21
جعی اک جرد مت ححضرت سی ہیی شاو تس آ یلرک یتر می فرماتۓے ہی سک ؟؛”سادات فا یہہ جو قیا مم ت کک ہو نے وانے ہیں اور جولوگ ائل ببیت ٹش شمار ہیں یےحضرت سلمان فا ری ٹلپ سب اى یحم میس داخل ہیں اوروہخوا کی بی گنگ رہوں ءا نکیا تشراس حال میس ہ گے مخفورہوں کے ان اس مفضرمت کا کا نمو رآخرت میں ہوگا۔ۂ ٹیائی اگران ےکوگی ایال سرزدہویٹس برشرگی عدجاری ہولی ہےاذ ان پرگیا جار کی جا ےگی۔ تی ےتوہ کے باوج دز ای پرشوت رم کے بعرع ای جالی ے جو ایک عالی ماخ ٹاٹ کےقضہ سے مھا ہرہے نہیں وہ کے بعد شرئی عدلکا یگئی ۔(تصنیہائی کی خی ۵۱)
ححفرت مب یگیلٹڑ و یکی اور دشر ان وت کےبپن خیالا تکا رد کمرکی ہے جوسادا تکول ڑرات وحدوواسلا می اورا ہکا شرحت ہکی مور ےآ زاد یت ہیں اود یسک ہی ںکہج بآ شی ریس ا نکو ہ گناہ سے پاک فرمایاگیا تاب ا نکا کوئی لگن ءکی عدمی سی ںآ تا بیوکلہ ج بگمنا وب یی ں تو کی ؟
مگ رححرت اع گول دی لی نے ش رلعت مم رہ کےقوا نین کے پاررے میں بہ تا کردہ برا لنٹ پر لاگو ہیں جو ہکو ہے۔ چا ہے سی ہو با خیرسنہقرٹی ہو باغیر ری
دن جن کے چچمل مرا کا ما اطلاقی سب پر ملسا ہوگا۔ مہ بات رسالت تب کی عا کیرش بت مطہرہکی شمان کےسراسرمناٹی ےکہ ال کا ا طلاقی دا جراءبآپ کی اپئی اولا یر نہہواوردوسرے افراداشت پرہو-
جخرت یب رصاحب تل“ عیفر ماتے ہی ںکہ ؛” لگ اذہاب الز جس او شر
وو
سے م راک ال وموہرد تک رو سے سےگمنا ہوں سے پا ککرنا سے بی راس ےک شس ا ات نت لکوت کال تحت ارات این بی جہوں لی اک ران عپاس اورنرمکاقول ےش رق نی ےنیس مھا جاتا۔ ہت اگ ران الفماظکودر رن کل وادام روڈوابی د مھا جا الع کے معا ی زیادہ جع ہو جانتیں گے نی اےابل یت للا یتم سے نا پہند ید امو رڈ ورکر نے اور شجیں پاک وصا فکرن کا ارادہ رکتتا ےج سک صورت مہ ےک ہاگ رتم نے اوامرووابی شرعیہہ کے مطا ہم لکیا نے ا س کا تی اوراجرتھہہارے لیے مہ ہوا کہ الد رر ۰ ۶ 9۶ و ہے او راس ہے صد ورخطاءنا لسن ے۔( تصغیہما ڈیا نکی وشیع ہس 54)(نام ونب :ک383) یں اہک سقت وجماع تکا عقیدداورنظ رم ا کی طرں داع دابت ہواکرفرخت اورانیاء وم لین بی متصو معن الفطا ہوتے ہیں ۔ اوراِ :یت اہر سحاہہکپاراور صلاۓ ات یہ الزضوا نتفو گن الننطا وت ہیں ججیکہان سے خطا لکن ے۔ برادران اسلا مکی خدمت می لآ خیش بیہا ںحوت الاشت ہم ردالمات حضرت ریخا و صاح بگیلا گول دی لی کی ایک اب تتیہہ نشی سے ؛ آپ رما ئک" قال اللہ تعالی یا اغل الکتاب لاتغلو افی دیٹکیر غیر الحق ولاتتبعوا اھوآء قوم قد ضَلّوا من قبل واضلًواکثیرا وَضلوا عن سو آء البیسل'' الڈدتھا یاواخترال اورمیاضددوی ہرکام مس پندے اور بجی صراطا معیم ےج سکی درخواست کے لے ہم مامور ہیں _ اور اق اورھاو زگودبین بھی ٹیس ہوموجب طلالت اورخضب ای ے۔_
23
بسااسوراپےے ہی ںکرٹی ذا ہک مل اسیا بکمال ایما نکہلانے کے تن ہوتے ہیں باوجوداس کے او نو او رد سے بڑحھ جا نے کے بدطحبنت اورفا سال ائۓے انسان انی أ مو رح ےتا فاسدوا تنا اکر لیت ے۔
حضرت نے اک ٹاہ الیے ضا جعکوشاطین معنو یہ کے ساتز تحرف ماتے ہیں لا تُب ابل ببیت اشہاد تق رآن وعد بیث وفرارداوائل الٹ کال اما کا جب ے بل بلحاظ اصو لگن اما ن تھا گیا سان “لہ موی 1اا و فرتے ہو ئے .ایک ری نے شض وس تب صا ہکرام کا راست لے لیا۔اس ورے ہآ نہوں نے بر تحضر تال ببیت پا ککا منصب اور خص بکرلیا۔ دوسا فرلقی معاذ الد خدااوررسول اور ج ری لم ککامتاغ ہوا۔ بد میں خیا لکہ رحب اب بیت او نف می ا لھا ہہ ھی صر کیو ںہیں واردہ وٹ ؟
بیرسب تا فاسددائسی اصل ات ال بیت کے ہیں۔( او ی ری رش 23۔ مہو :سول اڈ مٹریی پ ربج راہ پپنڑی)
)مُ(
ال شش کی تی دارالعلوم (رجسٹرڈ) عپاس پور ہآ زا شر وع رگ می امیر: جماحعت ال سقت عو ں وش یر
24
رسپ ال سلمایسزی ایش ن کتھلےہبرطاش رینم لافطا ا کے
مسلما نان ال سنت اس وفت مب ایمانع وم اعمال مر بغام را قضیی “سے رد ز مائیں۔ یھر ال امنیس مکی تی کی سے پپعیلتا جار پاے-
چا لگمدییٹٹنوں کے پپہاں نٹ وما کر مال ددوات کے لی وخدانا تر گند م نما جوف روش نام نہادنی علاء کے ذر یج اس ھت لکوفر وخ تل ر پاہے۔ ا کی ایک بڑیی مال موجوددمتلہ فرک ہے جس کے ذر بجہ چند نام تہادی علماء نے ائل سنت میں اختقار پیرا کردا ے۔ رایت نوازعلا ءمتیلہفذرک میں گگربی ور پراس ری رمتوازن ہہو گے ہیں کہ سدة کا نات ری ارڈد نا لی حا کومتصومرمن الفظا قرار دنینے پر لے ہوئے ہیں۔ حالائکنہ یصرف انمیامگرائی قد راورفرشتو کا خاصہ ہے۔ خغیبراخبیاء ول و ملائ وگ بھی متصوم ین الفطا یں ۔ اہنرا محاملہ رک میس حضرت یرہ فاعلمہز ہا تی اتال مھا سے خطا ے اہتنفماد یکا صدورکوکی برای اورکی بک با تل -
ای نت و جماعت کے متنقدات ولظ ریات یں سے ای کفعقید ول ریہ ریچگیا ےل امیا ۓکرام وف شگا ان عظام کےسواکو کی متص وس گن النطا یں ۔ ائل ہبیت اطہمار ھا ہرگ رام فو نشین الا ہیں اورخطا ۓ اجضنبا دکی مو جب عخراب وعخنا بیس بل ہمورث موجب اجرو
واب ہے۔ بیائل سنتکا مو ہے۔
25
زركظ تاب انوارالہدگی ئی مل الحص۔ والئنا ““حضرت علا مہ پیر سر اسرالٹرشاہ ال نقشوندری مبردی الگیلا پی زیدرت معالی(ز ی بآ ستانہعال قشمد ییمچددے چوراشریف) ای مت فی اتقن یل ہے متا بک یتصنیف میں مت کرای قد عالی دقار تم النظام مضرت العلام چرسیر ادا شاء نال بکقشمدی مپ دی کیل ٹی زیدت معالیہ نے بے بات نے یہ ےکی تشمندری خانقا ہکا تی دارث ہون ےکا حن اداکردیا ہے۔ مندرجا تکتّاب کے مطاللعہ سےکستتان عتقائکد یش بہار یکیفیات نیب ہو جا ی قت حر ت ضا ضف رتو نر ےر روضح رکا کا ا کر کا نک یم دج نتر حات ببضر یکارکی لگاکی سے ۔شحکوک وتببہا تک سیا درا تکوداانل و برائن کے غاب سے دوش نکردیاے۔
ا لی نی وت ان
ڈعا ےک اید پک اپینے یریب پاک صا ہب لو لاک صلی ال علیہ ویلم کے اصحاب و عتزت یی اد تھا ینهم کےصدرتے ملف مصو فک ال سکا لکوا نی بارگاو می قولي تفر کرمتبول ان وعام فرماۓ ورتحخرت شاو صاح ب کال عاطغدت ؟لھی ضیاپاشیاں خر م نے کے لیے ائل سنت پرتادمرسلاممت پاکراممت ر کے اورائل سنت و جماح تکوم ہلک ایمان مرش رافضیت سےتفوظط ومامون فرماے ! آئین با سیدرالم رین سی الش علیہ الہ
واگیا -
گرا درائلِ نیت وحاپگرام شمرخورشیرھا حم رڈ( طانی)
26
پر یتح ریک
+ھ
اکرم چ ہر ہسابق سا سیاشیروزراعلی وجابء متا زکالیمپگارروز نام ند اۓ وقت
پراسدراللدشاہ طاابء زمپ سیادہ چوراشریف نے ا کا بک ولیتتے ہو ے نلف حوالوں سے بہت عحن تکی سے انہوں نے مستقند ہی حوالو ںکوسا مے رت ہو ہابت اس موضو نلم ٹھان ےکا فیصلہکیاء یہ صر فقو ٹی خدمت سے بل ایےموضودعات پرکا مر نے کے لیے معا لی ؛ م وضو پردستیس وظہارت اورتا رت پربورہونا ھی تہایت اہم ہے۔ پیراسدرائقدشاہ ضا لب ان خمام پہلونوں ے انصاف کرتے ہو دکھائی دجے ہیںء دہئی معاملات پرتاجدارانمیاء تم این حضرت رسک کے بعد ہمارکی اسلائی جار کی انمول شحضیات کے مرتے پر ہونے والی رق 7ات ا760 کی کی ان اتک کی ان نے دکھائی دتنے ہیں۔ا نکا ارام اورحنت تا جداراخیاء نتم ین رك اٹل بیت اورسھا کرام اک معحب تکا مظہ رہے۔ال کال پردہ بلاشہیمیارک باد کے تی ہیں ء الد تا لی نیس مک یکا اہ نیم عطاءفرماۓ اور انیس اسلا مکی غدمت رت تی پک روط کی مخت ںکوزندرو رنہ ابل :بیت او سج پرگرام رضوان اللہ
تلہم می نک ینلم تک با نکر تے رٹ ےکی نف عطا وف رما ئے۔ ہا ں کیلع اس ناک موضو کا ہے میرکی راۓ می چم س بکو می جان لا چا ےکن یکر کے بعدائل :بیت اورسھا کرام ہمارے لیے سب سے ام اور
27
نیک رم مکی سب سے اچ نشانیاں میں :یں ان کے درمیان درجہ بر کر نے یاان کے جوانے س ےکور پان لکوڈحون نے اوران پر بج کرت ہو ت فیس پچ یلا نے کے ہیا ا نکی تھلیمات پیک لکرتے ہو دن اکواس نکاگبدارہبنانے رز ورد بنا چا ہ ےکیونکہ ہار نے سے باہمارے خیالات سے پاچ ہا ریش آزمائی ےی صحال یکاکوئی ری نیس ہوسکنا۔ اپنے صحا بر کے بارے ہ یکر ماگ کی احاد یٹ بی ا نکی کم تکا منہ بولتا وت ہیں ۔حدیت پاک ےک ہن یک رم ماپ نے فرما اکلہ ری سنت اورغلغائۓ راشمد ینم ہما نکی سض تکی پچبردگ یکر ناء ال سکو مض ہی سے تھامنا'۔ اس کے بعد ہم درجہ بندئ یکر نے وانےکون ہو تے ہیں ۔آ یمر نے اپنی نت کےساتجداپنے لا ۓ راشدی نکی سنت س ےسک اور ہدابی تکولا زم قرار دیا۔مزیلہ بہکراس کے علادہ تار نیش لکئی ای-ے واقحات موجود ہیںہ جہاں نچ یک رگم کے پیا رےسابہ نے انی اپ عحب ت کا مطلف انداز یل اظہارفرمایا ہے۔ ایک اارعد بیٹ پاک سے ب یکر میم سأ کا خر مان عالیشان ےکمرے بعد الوبکر وعرکی پروئ یکر نا او رہ ایر ےحابرستاروں کے ما مد ہیں جن سکی رو یکرو کے بداییت پا جا گے ۔ کم یہا ںی اعاد بی شلکھ سکت ہیں
ق تق رہہ یںعھی بج بھ کرت در ہنا جا ہے اک ہگ ری ںکوئی غللط سی شال ہوری تو ان سے بچا جا کے ید بک یھی اختلافا تکودانل ے ور کرنے کے ےھ یکا مکرنا چا ہیےء یت مسلمان “میں ن یک رم سط کے کے پہ متحعدہوتے رت گار ضرانجام دیناجا ہے۔الڈشییں ہمت وف عطا ٹر ات
شھراکر چو ہدری
28
اوازالپریی
راد الب 7اظا
29
320
معالوات سی
مصومن اکا بصصرف ایا ت گرا یہ السلام
صاحب اقم امام ازکلام این ماع ماع یں یع میں؛
”العصمة المشترطة معناھا تخصیص القدرة باالطاعة فلا یخلق لە ای لین وصف بھا (قدرۃ المعصیة)“(سام جردمک81)
ووحصعمتج سکو(اخیاء کے لیے )مشروطکیاگیاہے+ اس کے عفی ہی ںکہال نکی نررت یل فقطط اطا عم تک ابی ہوا ہے جس سکو ال سحصصست کے لیے نا لک لیا جاتا ہے۔اس کے لیے محصبی تک قد رت پییدا یی کی بای -
”شرب عقا مرن یی کصس تکیح ریف ہو بیا نککئی ے؛ ”وحقیقة اعصدة ان لا یغلق الله ْ7 عبدالذنب مع بقاء قدرتہ و اختیار5“(شرح عفانُنی 83)
حصصس تکی متقیقت بر ےک بن ےکی قد رت اوراختیار کے پائی رن کے پاوجود الد تال یکا اس بندہ می ل گناہ پیدرا دک رنا۔ ای شرب عقائمد مم شحصصس تک یتر یف اس طر بھی منتول ے؛
”ھی لطف من الله تعالی یحمله علی فعل الخیر و یزجرہ عن الشرمع بقاء الاختیار تحقیقاًللابعلاء“
حصصست الل تھا یی رف سے ای اکم ہےء جوالل کے بندرےل(ئھی کنل
31
خمرپرأپھارتاے اورڈل شر سے وررکتا ہے ۔اگمر یڑل ش رکے لیے نی یکا اخنیار باقی ربتاے اکران سے ساب لیا جا سے۔( کیوکلہاگرانختیار بائی نہ ہو ن یکھی فرشتوں کی رع مجورنھضس ہوگا اور اس کے ا یچ اعم لبھی با شی اب یل بن ستے )۔
شرج عقائم دی مشجور شرع ”خی انس یس صاحب نبراس نے مس کیل ریف ار با نکی ے؛ ”العصمۃ ملکة نفسانیة یخلقھا الہ سبحانہ فی العبد نکر سنا لعںم خلق الذنب فيه“ (النبراس ص532)
عصصت ووراآی یر نفماعمیہ ہے حے الڈدتھا لی اپے ےکن اتا ہے جواس می سگناہ پیارانہون کا سبب من جا تا سے
و سر سا ہیں صرف اورصرف انمیا شیہم السلام جےپ اق تن کل انز یک ای کی رسکی ین ایا ضل ون اور وگزاہ اورخطا کی تمام انو اع سےمصوم ہیں (اور روال کاىہ رہب کسی طود بر درس ت کی خلا ف ق رآان وسنت داجماع سے جی اک ہب سور تندہ یش روش نکر نے دالے ہیں٤ ان شاءایرالت زی )-
32
لی رسول یل تفو یئن النطا ء ہیںء موس ٹن النطا یں
اف رک اورا مکا نع خطاء
رت ستیہ فا لم ز ہر رنی اڈعتا( سحبیت تمام اٹل بیت کے بارے می ایل سن کا موقف کی ےک وو لہ تھا لی ” محفوظ معن النظطا ہیں مچتی وہ بے شک محصبیت او رگ زا ےتفویڑ ہیں گرا س کا بیمطل ب کو ںکمسائ ل شیا درا کا شرعیہ یتین مان ےکوی خ نہیں تی ۔
اتارک ونحالی نف رآ لن مجید میں ارشادفر مایا؛
عفان تنازعتم فی شی و کرد ة لی ال سو رونا مت ر59)
سی مہ مت با: اخلا فک رو اے اڈراوررسول کی طرفلوثادو-
یہاں "َمَاؤفش ےی اگکری ٹیا ای لاچ رد یں نلی, ر2 انفرات تا 04 2 :2 یق ٌ إلى! لو وَالرّمُول“ می سکیاائل بیت بھی شال ہیں انی ؟ کیا آپ می اتی جات جکرائ بی تےکوا جم سے ایا گیل ؟ اور گرا کمک نی نو سو بی ںآ پکاعخقی) محصومی “فو یں ز م۲ن وس ہوجا تا ے_
دک و
323
ہے؟ پا بقول رواش اونسیلوں کے وومتصوم ہیں اس جوانے سے احاد بیث اور نار سے چندحوال رجات قش خرمت ہیں ؛
متل رت بعر وفا ت اور تح رم تی ری ارڈ ع کا احیار
ال ہبی تکمرام رضوان ڈیہ ایمنین میں کم پل کےاعقارےحر تی زشی اعد قافن ات ےنت تق از اون وفات کے بحدعاملیگور کی عرت کے پارے میں سینا علی الرنضی ری اشرعنہ لویل عدت(چار ماد دن اور تل میس جوزیادہ ہو کےقائل تہ امام کی نے میا میں ضر تی زنی اوڈی کا بی قو لأفُ لکیاے محر تعبدا رین سحودرتی اعد (د وجب بووکی عرت تفر تی تی الع کےا مو نف کی ہو آپ نےفر ا
وقال ابن مسعود : من شاء باھلته ان سورة النساء القصریٰ نزلت بعدالتی فی البقرہیریں بالقصریٰ (یایھا النبی اذا طلقتم النساء) وبالطولی (والذین یتوفون منکم) الآيه وفی روایة من شاء لاعنته فی روایة حالفتہ- حر تکپرالشر جن سجودرتی اعد نے فرماباء جو چا میں ال سے م بل ہکرت ہو ںک چون سور الما (ینی سور طااقی )سور بقرہ کےعھم کے بحدرنازل ہہوکی ہل ]نی سور یمیس ےکی عدت جو جار ماہ ول دن مور ے٠ اس سے عامل کی عدت سی ےنا لک عدت شش (1)۔ اور یادر ےت رآ نی یں ع بدا بن مس حودرشی ادڈرع ہکواصحاب رسو لی بلندمقام حاصمل تھا خودسرکاردو ا نے حرتعبدارڈربین سودریشی انرعن کے پارے ٹیل ارشادفرایا؛ استقرۂ و القرآن من اربعة من عبدالله بن مسعود و سالم مولیٰ ابی حذیفة و ابی بن کعب و معاذ بن
جبیڑل۔ ق رآ نکوچارآدمیوں ےسیو پداوڈرین سحود سے اورسالھہ موی لی عذ ینہ سے اورالی ب نکعب سے اورمعاذ کن
24
تل یجن ےکی دای ہے ) ایک روایت میس ہے :میں اس سےلعا نک رسک ہوںء ایک روابیت ٹیل ے علف اٹھا ما ول ..(ابحر ال رای 4ء5 14ء دارالمحرفۃ ہیوت )
دررچ پالا روایت جگرالراكُ کی ےگراس کے علادہ اس روای تکوامام دائَد نے پنی من کے اتپ میں٠ این تج رخ سقلا فی نے مار یکتناب الطلا قی میں اوران باجہ کے علاو ہک رکب احادییٹ ٹل رواب تگیاگیا ھت
ضر تعپدراڈر بن مسحودرضی ادڈرع کے اما داور پےن لقن سے ا ںصصورت مل برا متف کےن میں م کہ سے ہی ںکییگیں اس مستلہ پر مباپل کر نے اورعلف دی کے مل بھی تیارہوں او رآ نج بھی احناف اس مستلہ بر ضر تعپ راڈ بن مسعحود الله کےیقول پرفق کی دتنے ہیں نک سن صلی ای بش ددع کےقول بہ۔تذ اب رافضی اونفضیلی بنا میں را بآ پکاعقیدد وی تکہا لگیاء یہاں جناب سی اع لی زنی دع کےم وق فکوآ پکیا ہیں ے؟
خر تی رنی انڈعنے عامطگور تک عرت پرسو رک بقرہ 9+ تَوقَوتَ نگم وََدَروِن اَرَوَاجا يعَريَصنِبِاَنقیهن أيَعَة امھ وَعَمْر“ (البقر: 234)ء اور میس ے جوفوت ہو جامیں اوراپنی بیویاں بچھوڑ جا یں تذوہ اپ ےآ پکوچار ماود دن انظارمیش رو کے رجا ہو نظ رک ہو ہے فتق یی دبا چیہ اان کے منفما لے میں نضرت عپ راید بن مسحودرضی اشرعنہ نے سورہ لاق کی آبیت؛ ”لات الاخمال اَمَلقن ان یَضعن حم اورعاللیجو رش( ا نکی عرت ا نکا بش تل ہے پراتنادفرمایا۔ اب مق سحابہ تا یکن اور کی رائۓ کے مطاِی حضر تعبرااڈبن مسحودزضی اوذدع کا اج تا دصااتب وضصواب سے او رس :اع
35
ناش عتکا یہاں اجتاداس کے بنکس ے۔ اب دررچ الا ما لکوذ من میس رت ہہوۓ سیدرة کا حیات سلدہ فاعم ز ہراء علام ہاور با فرک کےم تل کی طر فآ 2
آبیت ورات میں بر وف تہ ال ہراء تی اد عتہاکا اتاد سیر اک نے سور ٤ نساءکی ا لآبیت مارک ے استۂلا لگیا ”یکو الله
دعےدےر۔ھ ھ5 ںی ہے طںد,ر ڈ5ہہھ ہہوں و 99ء
لوگ کر یڈل حط انس ناد کی نہذ العلی قد لا مَاتَركَ وَان کَاَحْ وت لح ضف ان ان کن تہاری اولا( گی ددات )کے بارے می ں عم دیتا ےکرلڑ کے کے لے دو کیوں کے برای رحصرے پچ اگکرلڑکیاں بی ہہوں دو سے زائم دانع کے لئ الع کے تر ککادو تھائی تصہ سے اوراگمرودا کی ہق اس کے لآ دھا سے۔ ین اگ رصرف ایک بئی ہونواس کے لئ نصفت کے اورتضو رن یکر یمام کے وصالی مارک کے وف تآ پکی اک اولا دیس واحد تر وفا میتی اڈ عنبا بی اقیر حیاتنیں ۔علامہ بدد الد پٹ ی ہعوة النقاری شر ہفاریی می سککھت ہیں ؛ حطرت فا مل ری اع نآ مت وعہت(وان کانت واحں ٤ فلھا النصف) کےسا تج استقدلا لکردجیھیںہآپ نےقولی باری تھا ی می وصیکم الہ“ ٹش خطاب ا ماک ہآعمت او رتضو رن کرد ود مخ طب ہیں او رآ یت برکورشں اکا سب کے لے ہیں“ اب سیدہ فالمم رت اوڈرعنہا جب نعخرت سینا عپااس بی اللرعن کے ب راہ جناب 36
اوک رد لب نی ابشرعن کے پان ضاطل بکرینے کے لکش ریت ےکی سینا اوک رصد لی تی ادڈعنہنے ان دوٹو لحظرات ےثرایا؟”سمعتٗ رسول الله تا یقولء لا نورث ما ت رکنا صدںقۃ“( جج بخاری :ناب الف ض)
میں نے رسول اوڈ یر سے سنا ہآ پ نے ارشھادفرمایا؛ ”ہما را(اخیاء کا کوئی( مال یس وار ٹیس ہوتاء ہم جوما لکھوڑ جا میں ء ووصدقہ سے
اب اس مطالب“ مبراث میں دم قف ہیں سی وفا تی اڈ عتبا اور سی نا عباس خی اع رکا موق ف تق اک تقو لی او علیہ مکی رات ٹیس جماراحصہ سے اورابتقراء ٹیل ححضر تی ری ابع ھی اس موق کک نیس تھے و ان حضرات نے جب اپے ےک تق ضا خل تہ الرسو لا نضرت اوک رصد لی تیاعر تکیا آپ ےان کوجناب رسالت ٦ا بلک ارشاد ”لا نورث ما ت رکنا صدقة“نایاۃان رات نے اپنا مو قف تر ککردیااورقمام احاب رسو ل٦ک بھی اس پر اجماں اورانھاقی ہوگیا۔اب بیہاں سیدہ پاک کے اس اہتنا دی مو ف ککواجمارع صحا بے نےکر اجماع مت نے صحوا بیس مانا تام نے ( شی کچھو کر ) رت الوگر صدر ای تی ا شعن کےقو لکوصاب وصواب یک ےن
اب رالْشی اوٹنشی اکر یہاں ححفرت اپوکرصد لی شعن کے قول :جس پہ صحاہرادد ری اُمتکا اما ادراتھاقی ےکو مان یٹ نو بچھران کے نہ بکا بقیادگی عقیرء مصومیت ھ پاش پاش ہو جانا ہے اس لے با فرک کے معالے میں رافیڈ ں کے اں جشنی بھی م نکعڑت تا ونٹییں او روٹی ردایا تگھڑیگئی ُء وہ درتقیقت اس ق رآن وحد یٹ سے مض دتقیر موم تکو پان ےکی نما ط ری ہیں ء
37
ایس لئ ایل سن تکاعخقیدہ ہرعال بیس برنقن او رس ےکمصرف انا ۓکمرام مہ الام یصو گن الفطاء ہیں٠ اخمیاء کے علا و داب سنت کے ہا ںکوئی ہستی او خی ت بھی خطا سے متسو یں ۔کیوکہاخمیاء نے الد کے پیا مو وضو لکر کے ا سے بطو رام مت نخلوقی تک پایانا ہوتا ہےءاس لئ ان میس اگمرا مان خطاممما نکر لیا جا ےت ا ہکا مات الہ اور ہپ ری ش رجت نا نقا ئل اظتبار( نوز بائد کین جاۓ-
کیا خطاء سے مراوصرفمحصیت ے؟
ایک با تک ظا رکھنا بہت ضروریی ےک لفظا خطا ءمشترک ہے ینس کے متعدد معالی بہو سک ہیں ق رآان یر ٹیش لنفظاخطا گناہ اورصحصمیت کے لن ےبھی اتال ہوا ہے متا
ٴ
را ٠و کہ سر ےرس بت رگے د ےر دہوو گؤٌدہ ےرہردء>دے و پ۷“ ----”یلی من کسب سیئة واحاطت به خطیئتة فَألَيْكَ اَصحَابُ الثار ٌَ۔ 2
ودےدے
شُم فا لوت“ (سورہ یرہ یت ر81)۔ ہاں جو نم ےکا مکرےاوراس کےگثاہ (ہرطرف کک ان ا کن کے ا تو پیشہاس مس( جلتے )ر ہیں ت2
ہریے۔سھو لو۔5 پک ود ےب صر ابص ہے ےر 9 دے ص لص ص باص رر ڈ5
سا لسلست
رص ےرھے۔ ڈے ا دہ 0۸+80 ریم رےررےو ڈ5 ے ہدس 5 گےےر ےر ہلامھ ربنا لا تَوَاخذنا إِن نسینا أو اخطانا رہنا ول تحھل علینا إصرا کما حملتة
رص ہے ور وپوڈے۔ و ہےر رد دہ
صےَ ٛردے رھ 2 - ار کی مر ك2 َلی الَوِین وِن قبلِنا ربتا ول تحیلتا مال طاقة لا به واعف عنا وَاغفرلَتا رد کے ےر وےمرمے سے وص ہے